روز نامہ جنگ 2 دسمبر 2020 کے ادبی صفحہ "پاک ٹی ہاؤس" کی زینت بننے والی غزل "میں اکثر بھول جاتا ہوں بہت باتیں ضروری سی" "منیر نیازی مرحوم کے لکھے ہوئے اشعار "ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں " سے متاثر ہو کر لکھی۔ علامہ اقبال میڈیکل کالج 90-1985 کے زمانے میں اس کا مطلع لکھا۔ چشمِ بینا کی اشاعت کے موقع پر 2016 میں یہ غزل مکمل ہوئی۔ اس غزل کا تراشہ اور اشعار آپ کی بصارتوں کی نذر ہیں۔ کلام، شاعر بہ زبانِ شاعر کے سلسلہ میں ہمارے یو ٹیوب چینل کا لنک بھی پیشِ خدمت ہے امید ہے آپ کو ہماری یہ کاوش پسند آئے گی۔

غزل

پروفیسر ڈاکٹر ضیاء المظہریؔ

میں اکثر بھول جاتا ہوں بہت باتیں ضروری سی

لبوں پہ ٹوٹ جاتی ہیں تمنائیں ادھوری سی

کسی کا غم بٹانا ہو یا خوشیوں میں شراکت ہو

وہ سندیسے ضروری سے ملاقاتیں ضروری سی

نجانے کیوں ہوا اکثر کہ حسرت رہ گئی دل میں

پسِ اظہار یاد آئیں جو تھیں باتیں ضروری سی

تعلق بھی ادھورا سا محبت بھی ادھوری سی

کہ قربت میں پسِ پردہ ہے حائل کوئی دوری سی

کسی کے ہجر میں جاناں کبھی جاگو تو تم جانو

شبِ فرقت خیالوں میں جو ملتی ہے حضوری سی

ضیاؔء جیسی بھی لکھی ہیں کسی کے نام کر ڈالو

یہ غزلوں اور نظموں کی سوغاتیں ادھوری سی

کلام، شاعر بہ زبانِ شاعر