written by
Numan Malik

Eye health and Corona Virus Information in Urdu

Eye Care Education Diseases and Conditions News & Articles 1 min read

کورونا وائرس اور آنکھوں کی صحت

کرونا وائرس ۔ آنکوں کی حفاظت کیسے کی جائے۔ ںوائے وقت میگزین میں ۲۹ مارچ ۲۰۲۰ کو شائع ہونے والے پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء المظہری کے مضموں کا تراشہ

کورونا وائرس وائرسوں کے ایک خاندان سے تعلق رکھتا ہے جو نزلہ زکام کا سبب بن سکتا ہے ، اور بعض اوقات سانس لینے میں رکاوٹ (سارس) کا سبب بن سکتا ہے۔ وائرس کے انفیکشن کے زیادہ تر علامات  میں بخار ، جسم میں درد ، گلے کی سوزش ، ناک بہنا اور کھانسی شامل ہیں۔ زیادہ تر یہ علامات چند دنوں تک رہتی ہیں اور پھر غائب ہوجاتی ہیں۔ کچھ مریضوں میں آنکھوں کی سوزش، سرخی، پانی بہنا اور خارش کی علامات بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔کورونا وائرس  سانس کی شدید بیماری کا سبب بنتا ہے۔ بخار ، کھانسی ، اور سانس کی قلت جیسی علامات کسی شخص میں وائرس سے متاثر ہونے کے 2 سے 14 دن بعد ظاہر ہوسکتی ہیں۔ شدید انفیکشن والے افراد کو نمونیہ ہو سکتا ہے اور وہ اس بیماری کی پیچیدگیوں سے دم توڑ سکتے ہیں۔

کورونا وائرس آنکھوں کی وجہ سے پھیل سکتا ہے

ایسے افراد جن کو کورونا وائرس ہے وہ اپنے آنسوؤں کے ذریعہ بھی بیماری پھیلا سکتے ہیں۔ آنسوؤں کو چھونا یا کسی ایسی سطح پر جہاں آنسو گرا ہو ، انفیکشن کا ایک ذریعہ ثابت ہوسکتا ہےآپ کسی ایسی چیز کو چھونے سے بھی متاثر ہو سکتے ہیں جس میں وائرس ہے جیسے ٹیبل یا درواذے کی ہتھی وغیرہ ، اور اس کے بعد  اپنی آنکھوں یا چہرے کو چھونا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔جب بیمار شخص کھانسی کرتا ہے یا بات کرتا ہے تو ، وائرس کے ذرات اپنے منہ یا ناک سے کسی اور شخص کے چہرے پرقطروں یا پھوار کی صورت میں گر سکتے ہیں۔ آپ ان قطروں کو اپنے منہ یا ناک کے ذریعہ سانس لیتے ہوئے اندر لے جا سکتے ہیں ، بلکہ وہ آپ کی آنکھوں  میں بھی داخل ہوسکتے ہیں۔ اور یوں مزید افراد کا بیماری میں مبتلا ہو جانے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔

کورونا وائرس گلابی یا سرخ آنکھوں کا سبب بن سکتا ہے۔

وائرس زدہ گلابی آنکھیں

اگر آپ کو گلابی آنکھوں والا کوئی شخص نظر آتا ہے تو گھبرائیں نہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ شخص لازماً کورونا وائرس سے متاثر ہے۔ لیکن صحت کے ماہرین کا خیال ہے کہ وائرل گلابی آنکھیں ، یا آشوب چشم ، کورونا وائرس میں مبتلا 1٪ سے 3 % لوگوں میں واقع ہو سکتا ہے۔وائرس متاثرہ شخص کی آنکھوں سے خارج ہونے والے مادہ یا آنسوؤوں کو چھونے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

ہم اپنی اور دوسروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں

  • اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے کم از کم 20 سیکنڈ تک دھوئیں۔
  • آپ خاص طور پر اپنے ہاتھوں کو کھانے سے پہلے اور ریسٹ روم کے استعمال ، چھینکنے ، کھانسی یا ناک صاف کرنے کے بعد دھوئیں۔
  • اگر آپ ہاتھ دھونے والی جگہ پر نہیں پہنچ سکتے ہیں تو جراثیم کُش محلول کا استعمال کریں جس میں کم از کم 60٪ الکحل ہوتا ہے۔
  • اپنے چہرے کو چھونے سے گریز کریں – خاص طور پر آنکھوں ، ناک اور منہ سے ہاتھوں کو بہر صورت دور رکھیں۔
  • اگر آپ کو کھانسی آتی ہے یا چھینک آتی ہے تو اپنے چہرے کو اپنی کہنی یا ٹشو سے ڈھانپیں۔
  • اگر آپ ٹشو استعمال کرتے ہیں تو اسے فورا استعمال کے بعد پھینک دیں۔ پھر جا کر اپنے ہاتھ دھو لیں۔
  • بیمار لوگوں سے قریبی رابطے سے گریز کریں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کسی کو سانس کی انفیکشن ہے تو ، 6 فٹ دور رہنا سب سے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
  • جب آپ بیمار ہوں تو گھر میں ہی رہیں۔
  • اپنے گھر میں عام طور پر چھونے والی سطحوں اور اشیاء ، جیسےدروازے ، کھڑکیاں اور کرسی، میز وغیرہ کو باقاعدگی سے جراثیم کُش ادویات سے ڈس انفیکٹ کریں۔

ایکوٹی آئی سنٹر کے سربراہ پروفیسرڈاکٹر ضیاء المضہری کا آنکھوں کی صحت سے متعلق پیغام

یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اگرچہ کورونا وائرس کے بارے میں بہت ساری تشویش پائی جاتی ہے ،تاہم سمجھداری سے کی گئی احتیاطی تدابیر آپ کے متاثر ہونے کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرسکتی ہیں۔ لہذا اپنے ہاتھوں کو بار بار چھوٹے وقفوں سے دھو ئیں اور اپنی ناک ، منہ اور خاص طور پر آنکھوں کو چھونے یا رگڑنے سے پرہیز کریں

کورونا وائرس کے بارے میں پوچھے جانے والے سوالات

کورونا وائرس کیا ہے؟

کورونا وائرس، وائرسوں کے ایک خاندان میں سے ہے جو نزلہ زکام کا سبب بن سکتا ہے ، اور کچھ معاملات میں شدید سانس لینے میں رکاوٹ (سارس) کا سبب بن سکتا ہے۔ وائرس کی انفیکشن کے زیادہ تر واقعات میں عام علامات ہوتی ہیں جن میں بخار ، جسم میں درد ، گلے کی سوزش ، ناک بہنا اور کھانسی شامل ہیں۔ زیادہ تر حالات میں ، یہ علامات چند دنوں تک رہتی ہیں اور پھر غائب ہوجاتی ہیں۔ کچھ مریضوں میں آنکھوں کی سوزش، سرخی، پانی بہنا اور خارش کی علامات بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔

یہ وائرس کیوں خطرناک ہے؟

کورونا وائرس کی خصوصیات اور ترسیل کے بارے میں اب تک محدود معلومات موجود ہیں۔ وزارت صحت، عالمی ادارہ صحت اور کئی عالمی ماہرین کے تعاون سے اس وائرس کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش میں مشغول ہے۔طبی ماہرین متفقہ طور پر یہ تجویز دیتے ہیں کہ تمام رہائشی اور مسافرافراد کو سانس کے تمام وبائی امراض کے پھیلاؤ سے محفوظ رہنے کے لیے صحت کی عموی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی  چاہئیں۔ عمومی طور پر سانس کی تکلیف اور پھیپھڑوں کی پہنچنے والا شدید نقصان ہلاکت کا سبب بنتا ہے۔

کیا یہ وائرس ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے؟

طبی ماہرین کی اب تک کی متفقہ رائے اور ثبوتوں کے مطابق ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت،  بین الاقوامی اداروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تا کہ انسانوں اور جانوروں میں اس وائرس کے پھیلنے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔

کیا یہ ایک وبائی مرض ہے؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس وقت یہ مرض وبائی  ہے۔ تاہم وزارت صحت اس وائرس کی روک تھام کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اور دیگر ضروری اقدامات کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت اور بیماری کی روک تھام کے مراکز جیسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کربھی  کام جاری ہے۔

کیا نزلے یا زکام کے شکار ہر فرد کی اسکریننگ شروع کرنا ضروری ہے؟

فی الحال ایسے تمام مریضوں کی اسکریننگ شروع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے جن میں نزلے زکام کی علامات موجود ہیں لیکن سائنس دان اور طبی ماہرین جانچ کے پیمانے پر نظرثانی کرنے کے لیے متفق ہیں جن کی بنا پر ایسے لوگوں کا تعین کیا جاسکے جن کی تشخیص ہونی چاہیے اور اضافی احتیاطی اقدام اٹھاتے ہوئے اسے وسیع تر بنانا چاہیے۔ کوئی بھی شخص جسے کھانسی یا سانس کی نئی بیماری لا حق ہوئی ہو کورونا وائرس کا مشتبہ شکار ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے علاقے کا سفر جہاں وباء پھیلی ہوئی ہو آپ کو مشتبہ افراد میں شامل کر سکتا ہے اور ایسے تمام حالات میں ماہرینِ صحت سے جانچ کروانا لازم ہو جاتا ہے تا کہ آپ اور آپ کے پیارے اس وباء سے محفوظ رہ سکیں۔

کورونا وائرس جسم کے کن اعضاء کو متاثر کر سکتا ہے؟

زیادہ تر متاثر ہونے والے اعضاء میں ناک، کان، گلا اور پھیپھڑے شامل ہیں۔ بعض مریضوں میں آنکھیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

امراض چشم میں مبتلا افراد کیلئے ضروری اطلاع

برائے مہربانی کورونا وائرس کی پھیلی وباء میں صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہسپتال تشریف لائیں ۔سفید موتیا ، عینک کا نمبر، آنکھ میں خارش یا پانی آنا یا پرانا بھینگا پن خطرناک نہیں آنکھ میں شدید درد، چوث، یکدم نظر میں کمی یا لالی کی صورت میں ہسپتال تشریف لائیں۔ اس وائرس سے بچاو صرف احتیاط
سے ممکن ہے

آنکھوں کے سرخی، گلابی مائل رنگت، پانی یا ریشہ آنا اور خارش کی صورت میں کیا کرنا چاہئیے؟

یہ ساری علامات کسی بھی وائرس یا جرثومے کی وجہ سے ہونے والی انفیکشن میں پیدا ہو سکتی ہیں اور اِس میں کرونا وائرس بھی شامل ہے۔ اگرچہ کرونا وائرس کی صورت میں آنکھوں کے ملوّث ہونے کا امکان کم ہے، پھر بھی بھی بھر پور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے

۱۔ آنکھون کو کم از کم چھوئیں اور ہاتھ لگانے سے پہلے اور بعد میں لازماً بیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھوں کو دھوئیں

۲۔مصنوعی آنسوؤوں کے قطرات ہر گھنٹے بعد استعمال کریں

۳۔ گاڑھی رطوبت خارج ہونے اور چپکنے کی صورت میں ماہرِ چشم کی رہنمائی میں جراثیم کُش ادویّات کے قطروں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں

۴۔سٹیرائڈ نامی دواؤوں اور قطرات کے استعمال سے پرہیز کریں چونکہ وہ مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہیں

۵۔ آنکھوں کی سرخی کے ساتھ اگر اوپر دی گئی کرونا وائرس کی عمومی علامات جیسے بخار، گلا خراب ہونا یا نزلہ کی موجودگی اور سانس کی تکلیف کی صورت میں قرنطینہ (علیحدگی) اختیار کرتے ہوئے کرونا ھیلتھ مراکز سے رابطہ کریں

مزید معلومات اور اپ ڈیتس کے لئیے ہماری ویب سائٹ اور فیس بک پیج سے رجوع کریں

www.eyeacuity.com

https://www.facebook.com/acuityeyecenter/

عمومی رہنمائی اور آنکھوں کی صحت کے بارے میں جاننے کےلئیے درجِ ذیل فون نمبروں، وٹس ایپ اور ای میل پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

00923004401151

00923214800118

eyeacuity@gmail.com

کوویڈ۔19 اثرات۔آپ ہم سے آڈیو ویڈیو لنک سے رہنمائی لے سکتے ہیں

کوویڈ ۱۹کے اثرات اب بھی ارتقاء پزیر ہیں اور ہم ایکیوٹی آئی سنٹر میں محکمہ صحت ، رائل کالج آف اوفتھلمولوجسٹ اور امریکن اکیڈمی آف چشمِ امراض کی رہنمائی کا قریب سے مشاہدہ کررہے ہیں۔

ایکیوٹی آئی سنٹر میں عمومی خدمات کا سلسلہ بند کرنا

پاکستان میں کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ اور حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن حکمت عملی کے ذریعے بحران پر قابو پانے کی شدید خواہش کی روشنی میں ، ہم نے اپنی تمام سہولیات میں پیر 23 مارچ 2020 سے تمام انتخابی آپریشنز اور آؤٹ پیشنٹ کلینک بند کردیئے ہیں۔ تکلیف کے لئیے معذرت خواہ ہیں اور براہ کرم سمجھیں کہ یہ قومی مفادات میں ہے۔ اے ای سی کی ایگزیکٹو ٹیم کے ذریعہ صورتحال کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور ہم دستیاب مشوروں اور سفارشات کی بنیاد پر تبدیلیاں کریں گے۔

ہم اپنے باقاعدہ چینلز کے ذریعے فون کالز ، ای میلز کے ذریعے اپنے مریضوں سے رابطہ کرتے رہیں گے۔

آپ کی طرح ، ہم بھی پر امید ہیں کہ اجتماعی طور پر اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کے ساتھ وبائی مرض بہتر کنٹرول میں آجائے گا اور ہمیں حسبِ معمول کام کرنے کی اجازت دے گا۔

آپ کی آنکھوں کی دیکھ بھال کی ضروریات کے لئیے مفت آن لائن آڈیو ویڈیو مشاورت کی دستیابی

تاہم ہم آنکھوں کی دیکھ بھال سے متعلق آن لائن آڈیو اور ویڈیو مشاورت کے لئیے دستیاب ہوں گے۔

آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں:

https://eyeacuity.com/online-consultation- booking/


Contact Our Team:

If you are looking for any of below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1- Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation
Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation
Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation
2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)
Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)
Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE
3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT
Diagnostic ::: Angio OCT
Diagnostic ::: Anterior Segment OCT
Diagnostic ::: Pachymetry
Diagnostic ::: Perimetry/Visual Fields
Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test
Diagnostic ::: Digital Colour vision test

Coronavirus COVID-19 EyeHealthAndCorona Corona EyeProtection EyeCare eyehealthurdu PreventiveOphthalmology